سلسلہ8
قرآنِ کریم کا اسلوبِ دعوت


.قرآن کریم میں مختلف انداز سے دعوت کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے. اس کو امت مسلمہ کے وجود کا مقصد بتایا گیا ہے اور اس کا طریقہ کار واضح کیا گیا ہے. دعوتی طریقہ کار کے سلسلے میں ایک جامع ترین آیت سورہ نحل کی آیت نمبر 125 بھی ہے

.ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ



. (اپنے رب کے راستے کی طرف بلاؤ حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ اور اُن لوگوں سے عمدہ مباحثہ کرو.) اس آیت میں پیش کیے گئے تین بنیادی نکات کی تشریح ہم نے گزشتہ تین تحریروں میں کی ہے. یعنی حکمت، دلپذیر نصیحت اور عمدہ مباحثہ. آج اس پوری آیت کے سلسلے میں ایک دو اہم باتوں کی طرف توجہ دلانی ہے.

.یہ بات غور کرنے کی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں دعوت کا حکم دیا تو اس کے کچھ وسیع و عریض حدود بھی متعین فرمائے. نہ تو اصولِ دعوت کا دائرہ بہت محدود کر دیا اور نہ ہمیں اصول و ضوابط کے حدود سے آزاد کر دیا. اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں تین بنیادی اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے بہت وسیع میدان میں کام کرنا ہے. ہر شخص اپنے زمانے کے لحاظ سے انسانوں کی علمی، فکری اور سماجی سطح کو سامنے رکھ کر دعوت کا کام انجام دے سکتا ہے. اس طرح زمانے کے لحاظ سے دعوت کا ظاہری ڈھانچہ بدلتا رہے گا، لیکن اس کے اندر جاری رہنے والی روح ہمیشہ ایک ہی رہے گی. اسلامی تاریخ کے تمام ادوار میں ہمیں یہی نظر آتا ہے کہ ہمارے بزرگوں نے اپنے اپنے زمانے کے لحاظ سے مذکورِ بالا اصولوں کی روشنی میں دعوتی حکمت عملی تیار کی

یہ آیتِ کریمہ اکیسویں صدی کے مسلمانوں سے بھی کچھ مطالبے کر رہی ہے. ہمارے اوپر فرض ہے کہ ہم حکمت، دلپذیر نصیحت اور عمدہ مباحثے کی تمام ممکنہ معاصر گوشوں پر غور کرکے اُنھیں اختیار کرنے کے امکانات تلاش کریں. اس کے بعد اُن گوشوں کے متعلق مناسب افراد کی خدمات حاصل کرکے مضبوط بنیادوں پر دعوت کا ہمہ گیر کام انجام دیں. اس پورے دعوتی عمل میں نرمی اور شفقت ہمارا شعار ہو، کیوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تھا کہ اللہ نرم ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے. اسی طرح ہمیں یہ بات بھی سمجھنی چاہیے کہ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے دعوت کے جو اصول بیان فرمائے ہیں، وہی اصول دعوت کے لیے تاقیامت سب سے بڑے رہ نما ثابت ہوسکتے ہیں. ان میں سے کسی ایک اصول کو بھی پسِ پشت ڈال کر دعوت کا کام کرنے کی کوشش کی جائے گی تو وہ دعوت ناکام ثابت ہوگی. آئیے ! قرآن کریم کے اصول دعوت کو سمجھیں، اُن کا معاصر حالات کے مطابق تطبیق دیں اور ان کی بنیاد پر دعوت کے وسیع تر کام کی تیاری کریں. ڈاکٹر محمد منظور عالم

چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز، نئی دہلی




Back   Home