سلسلہ 3
*کتاب و سنت اور خدمتِ انسانیت*


. امت مسلمہ کے لیے ہر دور میں کام کے دو میدان رہے ہیں. ایک کتاب و سنت پر عمل اور اس کی دعوت اور دوسرا خدمتِ انسانیت. عہدِ نبوی سے لے کر آج تک اہلِ ایمان نے ہمیشہ ان دونوں میدانوں کو بہ یک وقت اختیار کیا. ایسا اس لیے تھا کہ انھیں اس بات کا حکم اللہ اور اس کے رسول نے دیا تھا. اس لیے جب تک مسلمان قرآن و حدیث سے جڑے رہے، اُس وقت تک وہ ان دونوں میدانوں میں سرگرمِ عمل رہے. لیکن جب یہ پکڑ کم زور ہوتی چلی گئی تو وہ ان میدانوں میں بھی پچھڑتے چلے گئے

انسانیت کی خدمت ایک بہت وسیع میدان ہے. اس میں انسانی خدمات کے سیکڑوں گوشے شامل ہیں. جن میں خاص طور پر بنیادی انسانی ضروریات کی تکمیل شامل ہے. ان بنیادی ضروریات کی تکمیل کی ضرورت قدرتی آفات اور وباؤں کے موقعے پر دوچند ہوجاتی ہے. موجودہ صورت حال میں یہ بات لائق اطمینان ہے کہ ہماری مسلم تنظیمیں، ادارے اور افراد انسانی خدمات کے میدان میں بھی اچھی خدمات انجام دے رہے ہیں. یہ ایک خوش آئند پہلو ہے. مستقبل میں اسے تسلسل دینے اور مزید مضبوطی فراہم کرنے کی ضرورت ہے.

کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ انسانی خدمات کے ساتھ کتاب و سنت کی کامل پاس داری کا مکمل لحاظ باقی نہیں رہ پاتا. حالاں کہ وہی ہماری بنیاد اور اساس ہے. اس لیے اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ ان دونوں شعبوں (یعنی کتاب و سنت کے اتباع اور انسانی خدمت) کے درمیان خوب صورت توازن پیدا کیا جائے اور بہت اعتدال کے ساتھ دونوں میدانوں میں ترقی کی سنجیدہ کوشش کی جائے. تبھی ہم اپنے اسلاف کی جانشینی کا فرض حقیقی طور پر ادا کر سکیں گے.

ڈاکٹر محمد منظور عالم

چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز، نئی دہلی




Back   Home